مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب کے سینئر مشیر علی اکبر ولایتی نے پیر کے روز تہران میں آرمینیا کے سفیر گریگور ہاکوبیان سے ملاقات کے دوران کہا کہ قفقاز کے حوالے سے ٹرمپ کا نام نہاد منصوبہ، زنگزور کوریڈور سے مختلف نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس کی قطعی طور پر مخالفت کرتا ہے۔
ولایتی نے کہا کہ یہ کوریڈور ایران کے شمال میں نیٹو کی موجودگی کے لیے حالات سازگار کرتی ہے اور یہ شمالی ایران اور جنوبی روس کی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب کے سینئر مشیر نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ عملی طور پر وہی پروجیکٹ ہے جس کا صرف نام بدل دیا گیا ہے اور اب اسے امریکی کمپنیوں کے آرمینیا میں داخلے کی شکل میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکہ معاشی سرگرمیوں کے بہانے کسی خطے میں عسکری مداخلت چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا تجربے نے ثابت کیا ہے کہ امریکی پہلے بظاہر معاشی منصوبوں کے بہانے حساس خطوں میں داخل ہوتے ہیں، لیکن آہستہ آہستہ ان کی موجودگی فوجی اور سیکورٹی کے ابعاد تک پھیل جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی سرحدوں پر امریکی موجودگی واضح سیکورٹی دھمکی محسوب ہوتی ہے۔
آپ کا تبصرہ